01 جون 2021

ملتا تھا مجھ سے وہ کبھی پل پل کے فرق سے

 

 

 ملتا تھا مجھ سے وہ کبھی پل پل کے فرق سے

 پھر رفتہ رفتہ فرق یہ سالوں میں آ گیا

 

پھر یوں ہوا کہ آنکھ سے آنسو نکل پڑے

 چہرہ کبھی جو اُس کا خیالوں میں آ گیا


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

qx

محبت ملی تو نیند بھی اپنی نہ رہی فراز

محبت ملی تو نیند بھی اپنی نہ رہی فراز  گمنام زندگی تھی تو کتنا سکون تھا