نظر جو مجھ سے ملا کر گیا ہے
میرے ہوش وہ اڑا کر گیا ہے
میرے ہوش وہ اڑا کر گیا ہے
اس كے سوا کچھ یاد نہیں
ہر نقش ذہن سے مٹا کر گیا ہے
آنکھیں سونے کا نام نہیں لیتی
ان کی نیندیں چرا کر گیا ہے
وہ میرے پاس ٹھہرا نہیں لیکن
مجھے اپنی جھلک دکھا کر گیا ہے
دل کو چھو لینے والی شاعری امید ہے أپ کو میری کولیکشن ضرور پسند آۓ گی فرینڈز اگر پسند أۓ تو اپنی قیمتی أراء سے ضرور أگاہ کیجیے گا شکریہ
محبت ملی تو نیند بھی اپنی نہ رہی فراز گمنام زندگی تھی تو کتنا سکون تھا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں