دیوانے ہیں مایوس پیا


دیوانے ہیں مایوس پیا 
گیا خون وچھوڑا چوس پیا  

ہم شب بھر آہیں بھر بھر کے 
تجھے کرتے ہیں محسوس پیا  

وہ کیونکر جانیں دنیا کو 
جو تجھ سے ہوں مانوس پیا  

اک تیرے پریم کے جنگل میں 
ہم ناچیں بن طاوُس پیا  

اب دیکھ رہے ہیں چھپ چھپ کر 
ہمیں دردوں کے جاسوس پیا  

تجھ پھول کی چاہ میں پہن چکے 
ہم کانٹوں کا ملبوس پیا  

زین شکیل

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

qx

محبت ملی تو نیند بھی اپنی نہ رہی فراز

محبت ملی تو نیند بھی اپنی نہ رہی فراز  گمنام زندگی تھی تو کتنا سکون تھا