آشیانے کی بات کرتے ہو
دل جلانے کی بات کرتے ہو
ساری دنیا کے رنج و غم دے کر
مسکرانے کی بات کرتے ہو
ہم کو اپنی خبر نہیں یارو
تم زمانے کی بات کرتے ہو
ذکر میرا سنا تو چڑھ کے کہا
کس دوانے کی بات کرتے ہو
حادثہ تھا گزر گیا ہوگا
کس کے جانے کی بات کرتے ہو
دل کو چھو لینے والی شاعری امید ہے أپ کو میری کولیکشن ضرور پسند آۓ گی فرینڈز اگر پسند أۓ تو اپنی قیمتی أراء سے ضرور أگاہ کیجیے گا شکریہ
محبت ملی تو نیند بھی اپنی نہ رہی فراز گمنام زندگی تھی تو کتنا سکون تھا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں