سراپا عشق ہوں میں اب بکھر جاؤں تو بہتر ہے

سراپا عشق ہوں میں اب بکھر جاؤں تو بہتر ہے

جدھر جاتے ہیں یہ بادل ادھر جاؤں تو بہتر ہے

 

ٹھہر جاؤں یہ دل کہتا ہے تیرے شہر میں کچھ دن

مگر حالات کہتے ہیں کہ گھر جاؤں تو بہتر ہے

 

دلوں میں فرق آئیں گے تعلق ٹوٹ جائیں گے

جو دیکھا جو سنا اس سے مکر جاؤں تو بہتر ہے

 

یہاں ہے کون میرا جو مجھے سمجھے گا فراز

میں کوشش کر کے اب خود ہی سنور جاؤں تو بہتر ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

qx

محبت ملی تو نیند بھی اپنی نہ رہی فراز

محبت ملی تو نیند بھی اپنی نہ رہی فراز  گمنام زندگی تھی تو کتنا سکون تھا