مجھے معاف کر میرے ہمسفر

مجھے معاف کر میرے ہمسفر 
تجھے چاہنا میری بھول تھی
 کسی راہ پر جب ملی نظر
 تجھے دیکھنا میری بھول تھی
 کوئ نظم ہو یا کوئ غزل 
کہیں رات ہو یا کہیں سحر 
وہ گلی گلی وہ شہر شہر 
تجھے ڈھونڈنا میری بھول تھی 
میرے غم کی کوئ دوا نہیں
 مجھے تجھ سے کوئ گلہ نہیں
 تیرا کوئ نہیں سوا میرے 
یہی سوچنا میری بھول تھی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

qx

محبت ملی تو نیند بھی اپنی نہ رہی فراز

محبت ملی تو نیند بھی اپنی نہ رہی فراز  گمنام زندگی تھی تو کتنا سکون تھا