کبھی تھک کے سو گئے ہم کبھی رات بھر نہ سوئے

کبھی تھک کے سو گئے ہم کبھی رات بھر نہ سوئے کبھی ہنس کے غم چھپایا کبھی منہ چھپا کے روئے میری داستان_ حسرت وہ سنا سنا کے روئے میرے آزمانے والے مجھے آزما کے روئے شب_ غم کی آپ بیتی جو سنائی انجمن میں کوئی سن کے مسکرائے کوئی مسکرا کے روئے میں ھوں بے وطن مسافر میرا نام بے وفا ہے میرا کوئی بھی نہیں ہے جو گلے لگا کے روئے میرے پاس سے گزر کر میرا حال تک نہ پوچھا میں یہ کیسے مان جاؤں کہ وہ دور جا کے روئے وہ ملے جو راستے میں تو بس اتنا کہنا اس سے میں اداس ھوں, اکیلا میرے پاس آ کے روئے...

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

qx

محبت ملی تو نیند بھی اپنی نہ رہی فراز

محبت ملی تو نیند بھی اپنی نہ رہی فراز  گمنام زندگی تھی تو کتنا سکون تھا