21 مئی 2021

کب دعاؤں کا محتاج ہوتا ہے

 

کب دعاؤں کا محتاج ہوتا ہے

 عشق تو لا علاج ہوتا ہے


عشق کے اپنے اصول ہوتے ہیں

 عشق کا اپنا روج ہوتا ہے


عشق کے عین سے عبادت ہے

 عشق روح کا اناج ہوتا ہے


عشق جسموں کو سر نہیں کرتا

 عشق کا ذہنوں پر راج ہوتا ہے


عشق میں شاہ فقیر ہوتے ہیں

 عشق کانٹوں کا تاج ہوتا ہے


عشق میں کوئی حد نہیں ہوتی

 عشق میں نہ کل نہ آج ہوتا ہے


عشق خود ہی ظلم کرتا ہے

 عشق خود ہی احتجاج ہوتا ہے


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

qx

محبت ملی تو نیند بھی اپنی نہ رہی فراز

محبت ملی تو نیند بھی اپنی نہ رہی فراز  گمنام زندگی تھی تو کتنا سکون تھا